آٹھ پہر ہے یہ ہی غم
کام بہت ہے وقت ہے کم
فیض اٹھائیں تجھ سے غیر
ناز اٹھائیں تیرے ہم
سر ہو میرا چوکھٹ ان کی
نکلے تو یوں نکلے دم
جوبن تیرا ہے مے خانہ
آنکھ ہیں تیری جام جم
بڑھتا قد جو تیرا دیکھے
اٹھتی قیامت جائے تھم

غزل
آٹھ پہر ہے یہ ہی غم
بدھ پرکاش گپتاجوہر دیوبندی