EN हिंदी
آٹھ پہر ہے یہ ہی غم | شیح شیری
aaTh pahar hai ye hi gham

غزل

آٹھ پہر ہے یہ ہی غم

بدھ پرکاش گپتاجوہر دیوبندی

;

آٹھ پہر ہے یہ ہی غم
کام بہت ہے وقت ہے کم

فیض اٹھائیں تجھ سے غیر
ناز اٹھائیں تیرے ہم

سر ہو میرا چوکھٹ ان کی
نکلے تو یوں نکلے دم

جوبن تیرا ہے مے خانہ
آنکھ ہیں تیری جام جم

بڑھتا قد جو تیرا دیکھے
اٹھتی قیامت جائے تھم