آسمان یاس پر کھویا ستارہ ڈھونڈھنا
ہے دل آزردہ کو چہرہ تمہارا ڈھونڈھنا
بحر ہستی سے کہوں اک پل ذرا اک پل ٹھہر
ایک آہستہ قدم بس ہے کنارہ ڈھونڈھنا
اس غم دوراں کی تاریکی میں اے جان سحر
دل ہمارا کھو گیا ہے دل ہمارا ڈھونڈھنا
اجنبی چہروں کے پیچھے ہے چھپی رہ آتما
ان نظاروں سے ادھر ہے اک نظارہ ڈھونڈھنا
اے شب غم چھوڑ دے دامن سرا ہے اب مجھے
نیند سے اٹھنا وہ خوابیدہ شرارہ ڈھونڈھنا
روح پر بھاری رہا بار حیات شرمسار
کارواں میں اب نہ تم ہم کو دوبارہ ڈھونڈھنا
راہ نو پر گامزن اے شہسوار تیز رو
برگ گور کہنہ میں اک استعارہ ڈھونڈھنا
وہ تعلق تجھ سے ہے دل کو کہ اے مرگ عزیز
راہ میں آنکھیں بچھا تیرا اشارہ ڈھونڈھنا

غزل
آسمان یاس پر کھویا ستارہ ڈھونڈھنا
تنویر انجم