آشنائی بزور نہیں ہوتی
مت کرو شر و شور نہیں ہوتی
دوستی جو کہ بے طمع ہو ہے
زر اگر دو کرور نہیں ہوتی
ایک مرتا ہوں تس پے تو مت مر
گور پر اور گور نہیں ہوتی
غزل
آشنائی بزور نہیں ہوتی
آبرو شاہ مبارک
غزل
آبرو شاہ مبارک
آشنائی بزور نہیں ہوتی
مت کرو شر و شور نہیں ہوتی
دوستی جو کہ بے طمع ہو ہے
زر اگر دو کرور نہیں ہوتی
ایک مرتا ہوں تس پے تو مت مر
گور پر اور گور نہیں ہوتی