آنکھ سے غم نہاں نہیں ہوتے
پھر بھی آنسو رواں نہیں ہوتے
عمر بھر کا ہے تیرا میرا ساتھ
اس قدر بد گماں نہیں ہوتے
ہم کلام ان سے ہیں تصور میں
اصل میں یہ سماں نہیں ہوتے
یوں تو کہنے کو ہم نہیں موجود
پر یہ سوچو کہاں نہیں ہوتے
پیار ہوتا ہے یا نہیں ہوتا
اس میں وہم و گماں نہیں ہوتے

غزل
آنکھ سے غم نہاں نہیں ہوتے
ناہید ورک