EN हिंदी
آمد فصل بہاراں نہیں جینے دیتی | شیح شیری
aamad-e-fasl-e-bahaaran nahin jine deti

غزل

آمد فصل بہاراں نہیں جینے دیتی

مظفر احمد مظفر

;

آمد فصل بہاراں نہیں جینے دیتی
وسعت چاک گریباں نہیں جینے دیتی

حسرت دیدۂ نمناک رلاتی ہے مجھے
یادش عمر گریزاں نہیں جینے دیتی

قید گیسو سے رہائی کا نہیں ہے امکاں
خوشبوئے زلف پریشاں نہیں جینے دیتی

کنج تنہائی میں یوں شکوہ بہ لب بیٹھا ہوں
تنگئ گور غریباں نہیں جینے دیتی

جان لیوا ہے مظفرؔ یہ تغافل ان کا
تیرگئ شب ہجراں نہیں جینے دیتی