آخر بگڑ گئے مرے سب کام ہونے تک
اک عمر لگ گئی مجھے ناکام ہونے تک
دل کش دکھائی دیتے ہیں جو لوگ صبح دم
ان پر نظر نہ ڈالو گے تم شام ہونے تک
جس عشق کو چھپانے میں اک عمر لگ گئی
اک پل لگا ہے اس کو سر عام ہونے تک
قیمت مری ذرا سی محبت تھی دوستو
پر مدتیں لگیں مجھے نیلام ہونے تک
دنیا نے زیبؔ مجھ کو کہیں کا نہیں رکھا
لیکن میں چپ ہوں ذات میں کہرام ہونے تک
غزل
آخر بگڑ گئے مرے سب کام ہونے تک
اورنگ زیب