EN हिंदी
آج ویران اپنا گھر دیکھا | شیح شیری
aaj viran apna ghar dekha

غزل

آج ویران اپنا گھر دیکھا

دشینتؔ کمار

;

آج ویران اپنا گھر دیکھا
تو کئی بار جھانک کر دیکھا

پاؤں ٹوٹے ہوئے نظر آئے
ایک ٹھہرا ہوا کھنڈر دیکھا

راستہ کاٹ کر گئی بلی
پیار سے راستہ اگر دیکھا

نالیوں میں حیات دیکھی ہے
گالیوں میں بڑا اثر دیکھا

اس پرندے کو چوٹ آئی تو
آپ نے ایک ایک پر دیکھا

ہم کھڑے تھے کہ یہ جمی ہوگی
چل پڑی تو ادھر ادھر دیکھا