آج کل آپ ساتھ چلتے نہیں
اس لئے لوگ ہم سے جلتے نہیں
کیسے غزلوں کی رت جواں ہوگی
جب نگاہوں کے تیر چلتے نہیں
تم کو دنیا کہے گی دیوانا
رت بدلتی ہے تم بدلتے نہیں
شہروں شہروں ہمارا چہرہ ہے
اور ہم گھر سے بھی نکلتے نہیں
غزل
آج کل آپ ساتھ چلتے نہیں
مدن پال