آج اس وقت وہ جب یاد آیا
''دل کے دکھنے کا سبب یاد آیا''
یاد پڑتا ہی نہیں ہے مجھ کو
کب میں بھولا اسے کب یاد آیا
جن کی تعبیر سے آنکھیں نم ہیں
پھر وہی خواب طرب یاد آیا
آج یہ رات کٹے گی کیوں کر
آج پھر وہ بے سبب یاد آیا

غزل
آج اس وقت وہ جب یاد آیا
طارق رشید درویش