EN हिंदी
آج اس وقت وہ جب یاد آیا | شیح شیری
aaj is waqt wo jab yaad aaya

غزل

آج اس وقت وہ جب یاد آیا

طارق رشید درویش

;

آج اس وقت وہ جب یاد آیا
''دل کے دکھنے کا سبب یاد آیا''

یاد پڑتا ہی نہیں ہے مجھ کو
کب میں بھولا اسے کب یاد آیا

جن کی تعبیر سے آنکھیں نم ہیں
پھر وہی خواب طرب یاد آیا

آج یہ رات کٹے گی کیوں کر
آج پھر وہ بے سبب یاد آیا