EN हिंदी
آئنہ کون ہے کچھ پتا تو چلے | شیح شیری
aaina kaun hai kuchh pata to chale

غزل

آئنہ کون ہے کچھ پتا تو چلے

چرن سنگھ بشر

;

آئنہ کون ہے کچھ پتا تو چلے
بے خطا کون ہے کچھ پتا تو چلے

کس طرف سے یہ پتھر ادھر آئے ہیں
آشنا کون ہے کچھ پتا تو چلے

بے وفائی کا الزام ہم پر سہی
بے وفا کون ہے کچھ پتا تو چلے

سب کے چہرے ہیں جیسے لٹا کارواں
رہنما کون ہے کچھ پتا تو چلے