آئنہ کون ہے کچھ پتا تو چلے
بے خطا کون ہے کچھ پتا تو چلے
کس طرف سے یہ پتھر ادھر آئے ہیں
آشنا کون ہے کچھ پتا تو چلے
بے وفائی کا الزام ہم پر سہی
بے وفا کون ہے کچھ پتا تو چلے
سب کے چہرے ہیں جیسے لٹا کارواں
رہنما کون ہے کچھ پتا تو چلے

غزل
آئنہ کون ہے کچھ پتا تو چلے
چرن سنگھ بشر