EN हिंदी
آئینہ خود نمائی ان کو سکھا رہا ہے | شیح شیری
aaina KHud-numai un ko sikha raha hai

غزل

آئینہ خود نمائی ان کو سکھا رہا ہے

رسا رامپوری

;

آئینہ خود نمائی ان کو سکھا رہا ہے
کیا قہر کر رہا ہے کیا ظلم ڈھا رہا ہے

آنسو بہا رہا ہے وہ سوز دل پہ میرے
خود ہی لگا کے ظالم خود ہی بجھا رہا ہے

ان کو تو ہم نے چاہا وہ یوں ستا رہے ہیں
اے چرخ کینہ پرور تو کیوں ستا رہا ہے

آزردہ غیر سے ہیں لیتا ہوں میں بلائیں
روٹھے ہیں وہ کسی سے کوئی منا رہا ہے

کوچے میں ان بتوں نے رہنے دیا نہ شاید
سنتے ہیں اب رساؔ بھی کعبے کو جا رہا ہے