EN हिंदी
آہ یہ آنسو پیارے پیارے | شیح شیری
aah ye aansu pyare pyare

غزل

آہ یہ آنسو پیارے پیارے

سراج لکھنوی

;

آہ یہ آنسو پیارے پیارے
لکھ دے حساب غم میں ہمارے

دل بھی تمہارا ہم بھی تمہارے
اچھا تم جیتے ہم ہارے

بسنے بھی دے اپنی گلی میں
برسوں پھرے ہیں مارے مارے

اپنا اپنا مذاق غم ہے
ان کا تبسم اشک ہمارے

بھول نہ جانا اے غم جاناں
جی لیتے ہیں تیرے سہارے

آہ مآل شرط محبت
جیتی‌ جتائی بازی ہارے

دل تو ہے خود اجڑا اجڑا سا
آہ کے گیسو کون سنوارے

ذکر محبت جرم ہے جیسے
نام نہ لے کوئی ان کے مارے

نام نہ نکلا اس ظالم کا
رہ گئے کانپ کے ہونٹ ہمارے

تھے تو سراجؔ بھی اس محفل میں
سب سے الگ بیٹھے تھے کنارے