EN हिंदी
آہ میں بے قرار کس کا ہوں | شیح شیری
aah main be-qarar kis ka hun

غزل

آہ میں بے قرار کس کا ہوں

میر سوز

;

آہ میں بے قرار کس کا ہوں
کشتۂ انتظار کس کا ہوں

تیر سا دل میں کچھ کھٹکتا ہے
دیکھیو میں شکار کس کا ہوں

دل ہے یا میں ہوں میں ہوں یا دل ہے
اور اب ہم کنار کس کا ہوں

چین آتا نہیں مجھے یارو
دل پر اضطرار کس کا ہوں

چاک ہے مثل گل تمام بدن
یا رب اتنا فگار کس کا ہوں

سوزؔ میں جو کہا کہاں تھا یار
بولا چل بے میں یار کس کا ہوں