EN हिंदी
آئے ہیں رنگ بحالی پر | شیح شیری
aae hain rang bahaali par

غزل

آئے ہیں رنگ بحالی پر

ثروت حسین

;

آئے ہیں رنگ بحالی پر
رکھتا ہوں قدم ہریالی پر

اک سورج میری مٹھی میں
اک سورج ہل کی پھالی پر

وہی ایک چراغ دمکتا ہے
گندم کی بالی بالی پر

دل دکھتا ہے دل روتا ہے
اک پتے کی پامالی پر

کسی ان داتا پر گر جاتا
اک سکہ کاسۂ خالی پر

کوئی نور ظہور کرے ثروتؔ
اسی حمد الحمد کی جالی پر