EN हिंदी
آ گماں سے گزر کے دیکھیں گے | شیح شیری
aa guman se guzar ke dekhenge

غزل

آ گماں سے گزر کے دیکھیں گے

ہمدم کاشمیری

;

آ گماں سے گزر کے دیکھیں گے
آسماں سے اتر کے دیکھیں گے

ڈوب کر آ ابھر کے دیکھیں گے
پیچ سارے بھنور کے دیکھیں گے

ختم ہو رات کا طویل سفر
زینہ زینہ اتر کے دیکھیں گے

کس قدر ہے عمیق سناٹا
اپنے اندر اتر کے دیکھیں گے

کیا گزرتی ہے زندگی کے بعد
آؤ کچھ دیر مر کے دیکھیں گے

پاس باقی تکان ہے کتنی
راستے میں ٹھہر کے دیکھیں گے

لوگ سب ایک ہی قماش کے ہیں
کیا ادھر کیا ادھر کے دیکھیں گے