EN हिंदी
گون شیاری | شیح شیری

گون

11 شیر

اخروٹ کھائیں تاپیں انگیٹھی پہ آگ آ
رستے تمام گاؤں کے کہرے سے اٹ گئے

ناصر شہزاد




نینوں میں تھا راستہ ہردے میں تھا گاؤں
ہوئی نہ پوری یاترا چھلنی ہو گئے پاؤں

ندا فاضلی




شہر کی اس بھیڑ میں چل تو رہا ہوں
ذہن میں پر گاؤں کا نقشہ رکھا ہے

طاہر عظیم




بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتا
ہمارے گاؤں میں برسات کیوں نہیں کرتا

تہذیب حافی