EN हिंदी
بدان شیاری | شیح شیری

بدان

31 شیر

کیا سبب تیرے بدن کے گرم ہونے کا سجن
عاشقوں میں کون جلتا تھا گلے کس کے لگا

آبرو شاہ مبارک




اس وقت جان پیارے ہم پاوتے ہیں جی سا
لگتا ہے جب بدن سے تیرے بدن ہمارا

آبرو شاہ مبارک




وہ اپنے حسن کی خیرات دینے والے ہیں
تمام جسم کو کاسہ بنا کے چلنا ہے

احمد کمال پروازی




شرم بھی اک طرح کی چوری ہے
وہ بدن کو چرائے بیٹھے ہیں

انور دہلوی




چمن وہی کہ جہاں پر لبوں کے پھول کھلیں
بدن وہی کہ جہاں رات ہو گوارا بھی

اسعد بدایونی




اب دیکھتا ہوں میں تو وہ اسباب ہی نہیں
لگتا ہے راستے میں کہیں کھل گیا بدن

فرحت احساس




کیا بدن ہے کہ ٹھہرتا ہی نہیں آنکھوں میں
بس یہی دیکھتا رہتا ہوں کہ اب کیا ہوگا

فرحت احساس