EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نگاہیں جوڑ اور آنکھیں چرا ٹک چل کے پھر دیکھا
مرے چہرے اوپر کی شاہ خوباں نے نظر ثانی

شیخ ظہور الدین حاتم




پڑی پھرتی ہیں کئی لیلیٰ و شیریں ہر جا
پر کوئی ہائے یہاں مجنوں و فرہاد نہیں

شیخ ظہور الدین حاتم




پگڑی اپنی یہاں سنبھال چلو
اور بستی نہ ہو یہ دلی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




پگڑی اپنی یہاں سنبھال چلو
اور بستی نہ ہو یہ دلی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




پہن کر جامہ بسنتی جو وہ نکلا گھر سوں
دیکھ آنکھوں میں مری پھول گئی ہے سرسوں

شیخ ظہور الدین حاتم




پھڑکوں تو سر پھٹے ہے نہ پھڑکوں تو جی گھٹے
تنگ اس قدر دیا مجھے صیاد نے قفس

شیخ ظہور الدین حاتم




پھڑکوں تو سر پھٹے ہے نہ پھڑکوں تو جی گھٹے
تنگ اس قدر دیا مجھے صیاد نے قفس

شیخ ظہور الدین حاتم