لفظ کی قید سے رہا ہو جا
آ مری آنکھ سے ادا ہو جا
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں ترے ہجر سے نکلوں گا تو مر جاؤں گا
ہائے وہ لوگ جو محور سے نکل جاتے ہیں
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
پھینک دے خشک پھول یادوں کے
ضد نہ کر تو بھی بے وفا ہو جا
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
روٹھ کر آنکھ کے اندر سے نکل جاتے ہیں
اشک بچوں کی طرح گھر سے نکل جاتے ہیں
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
سبز پیڑوں کو پتہ تک نہیں چلتا شاید
زرد پتے بھرے منظر سے نکل جاتے ہیں
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہیں آنا ہے بھٹکتی ہوئی آوازوں کو
یعنی کچھ بات تو ہے کوہ ندا میں ایسی
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
زر کا بندہ ہو کہ محرومی کا مارا ہوا شخص
جس کو دیکھو وہی اوقات سے نکلا ہوا ہے
توقیر تقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |