EN हिंदी
نصرت گوالیاری شیاری | شیح شیری

نصرت گوالیاری شیر

22 شیر

کچھ احتیاط پرندے بھی رکھنا بھول گئے
کچھ انتقام بھی آندھی نے بدترین لیے

نصرت گوالیاری




بچہ مجبوریوں کو کیا جانے
اک کھلونا خریدنا تھا مجھے

نصرت گوالیاری




اک قسم اور زندہ رہنے کی
وار تیکھا سہی مقدر کا

نصرت گوالیاری




حسن اتنا ایک پیکر میں سمٹ سکتا نہیں
تو بھی میرے ہی کسی احساس کی تصویر ہے

نصرت گوالیاری




ہر شخص اپنی اپنی جگہ یوں ہے مطمئن
جیسے کہ جانتا ہو قضا کا ہے رخ کدھر

نصرت گوالیاری




ہم تری تلخ گفتگو سن کر
چپ ہیں لیکن سبب سمجھتے ہیں

نصرت گوالیاری




دلوں کے بیچ کی دیوار گر بھی سکتی تھی
کسی نے کام لیا ہی نہیں تدبر سے

نصرت گوالیاری




ڈھونڈنے والے غلط فہمی میں تھے
وہ انا کے ساتھ اپنے سر میں تھا

نصرت گوالیاری




بولتے رہتے ہیں نقوش اس کے
پھر بھی وہ شخص کم سخن ہے بہت

نصرت گوالیاری