EN हिंदी
نوین سی چترویدی شیاری | شیح شیری

نوین سی چترویدی شیر

11 شیر

پرسوں میں بازار گیا تھا درپن لینے کی خاطر
کیا بولوں دوکان پہ ہی میں شرم کے مارے گڑ بیٹھا

نوین سی چترویدی




پیاس کو پیار کرنا تھا کیول
ایک اکھشر بدل نہ پائے ہم

نوین سی چترویدی