EN हिंदी
مصطفی شہاب شیاری | شیح شیری

مصطفی شہاب شیر

21 شیر

بکھرا بکھرا سا ساز و ساماں ہے
ہم کہیں دل کہیں عقیدہ کہیں

مصطفی شہاب




بچھڑا وہ مجھ سے ایسے نہ بچھڑے کبھی کوئی
اب یوں ملا ہے جیسے وہ پہلے ملا نہ ہو

مصطفی شہاب




اپنی کشتی سر پہ رکھ کر چل رہے ہیں ہم شہابؔ
یہ بھی ممکن ہے کہ اگلے موڑ پر دریا ملے

مصطفی شہاب