EN हिंदी
مدحت الاختر شیاری | شیح شیری

مدحت الاختر شیر

12 شیر

تیری اوقات ہی کیا مدحت الاختر سن لے
شہر کے شہر زمینوں کے تلے دب گئے ہیں

مدحت الاختر




تم مل گئے تو کوئی گلہ اب نہیں رہا
میں اپنی زندگی سے خفا اب نہیں رہا

مدحت الاختر




تو سمجھتا ہے مجھے حرف مکرر لیکن
میں صحیفہ ہوں ترے دل پہ اترنے والا

مدحت الاختر