EN हिंदी
مردان علی خاں رانا شیاری | شیح شیری

مردان علی خاں رانا شیر

49 شیر

جس کو سب کہتے ہیں سمندر ہے
قطرۂ اشک دیدۂ تر ہے

مردان علی خاں رانا




جو چیز ہے جہان میں وہ بے مثال ہے
ہر فرد خلق وحدت حق پر دلیل ہے

مردان علی خاں رانا




کہنا قاصد کہ اس کے جینے کا
وعدۂ وصل پر مدار ہے آج

مردان علی خاں رانا




کٹا تھا روز مصیبت خدا خدا کر کے
یہ رات آئی کہ سر پہ مرے عذاب آیا

مردان علی خاں رانا