EN हिंदी
کرامت علی کرامت شیاری | شیح شیری

کرامت علی کرامت شیر

13 شیر

سکون وصل میں اتنا نصیب ہو کہ نہ ہو
جس اضطراب سے میں انتظار کرتا ہوں

کرامت علی کرامت




ٹوٹ کر کتنوں کو مجروح یہ کر سکتا ہے
سنگ تو نے ابھی دیکھا نہیں شیشے کا جگر

کرامت علی کرامت




وہ کون تھا جو مری زندگی کے دفتر سے
حروف لے گیا خالی کتاب چھوڑ گیا

کرامت علی کرامت




وہ میری فہم کا لیتا ہے امتحاں شاید
کہ ہر سوال سے پہلے جواب مانگے ہے

کرامت علی کرامت