EN हिंदी
جاوید نسیمی شیاری | شیح شیری

جاوید نسیمی شیر

15 شیر

مجھ کو یہ محتاط اخلاص نظر اچھا لگا
اس کی دزدیدہ نگاہوں کا سفر اچھا لگا

جاوید نسیمی




پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں
اے خواب رائیگاں میں بتا تیرا کیا کروں

جاوید نسیمی




ساتھ چاول کے یہ کنکر بھی نگل جاتا ہے
بھوک میں آدمی پتھر بھی نگل جاتا ہے

جاوید نسیمی




سمجھنے سے رہا قاصر کہ دانستہ نہیں سمجھا
نہ جانے کیوں ہماری پیاس کو دریا نہیں سمجھا

جاوید نسیمی




ذرا قریب سے دیکھوں تو کوئی راز کھلے
یہاں تو ہر کوئی لگتا ہے آدمی جیسا

جاوید نسیمی




زندہ رہنے کے لیے اسباب دے
میری آنکھوں کو تو اپنے خواب دے

جاوید نسیمی