وہ دنیا تھی جہاں تم روک لیتے تھے زباں میری
یہ محشر ہے یہاں سننی پڑے گی داستاں میری
آنند نرائن ملا
وہ کون ہیں جنہیں توبہ کی مل گئی فرصت
ہمیں گناہ بھی کرنے کو زندگی کم ہے
who are those that seem to find the time for to repent
for us this life is too short to sin to heart's content
آنند نرائن ملا
گلے لگا کے کیا نذر شعلۂ آتش
قفس سے چھوٹ کے پھر آشیاں ملے نہ ملے
آنند نرائن ملا
اب اور اس کے سوا چاہتے ہو کیا ملاؔ
یہ کم ہے اس نے تمہیں مسکرا کے دیکھ لیا
آنند نرائن ملا
اب اور اس سے سوا چاہتے ہو کیا ملاؔ
یہ کم ہے اس نے تمہیں مسکرا کے دیکھ لیا
آنند نرائن ملا
اب بن کے فلک زاد دکھاتے ہیں ہمیں آنکھ
ذرے وہی کل جن کو اچھالا تھا ہمیں نے
آنند نرائن ملا
عقل کے بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھلاتے ہوئے
ہم نے کاٹی زندگی دیوانہ کہلاتے ہوئے
آنند نرائن ملا
اشک غم الفت میں اک راز نہانی ہے
پی جاؤ تو امرت ہے بہہ جائے تو پانی ہے
آنند نرائن ملا
دیار عشق ہے یہ ظرف دل کی جانچ ہوتی ہے
یہاں پوشاک سے اندازہ انساں کا نہیں ہوتا
آنند نرائن ملا