EN हिंदी
ابھیشیک شکلا شیاری | شیح شیری

ابھیشیک شکلا شیر

14 شیر

وہاں پہلے ہی آوازیں بہت تھیں
سو میں نے چپ کرایا خامشی کو

ابھیشیک شکلا




وہ ایک دن جو تجھے سوچنے میں گزرا تھا
تمام عمر اسی دن کی ترجمانی ہے

ابھیشیک شکلا




یہ امتیاز ضروری ہے اب عبادت میں
وہی دعا جو نظر کر رہی ہے لب بھی کریں

ابھیشیک شکلا




یہ جو دنیا ہے اسے اتنی اجازت کب ہے
ہم پہ اپنی ہی کسی بات کا غصہ اترا

ابھیشیک شکلا




یہ جو ہم تخلیق جہان نو میں لگے ہیں پاگل ہیں
دور سے ہم کو دیکھنے والے ہاتھ بٹا ہم لوگوں کا

ابھیشیک شکلا