اہرمن کا رقص وحشت ہر گلی ہر موڑ پر
بربریت دیکھ کر ہے خود قضا سہمی ہوئی
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گرد سفر کے ساتھ تھا وابستہ انتظار
اب تو کہیں غبار بھی باقی نہیں رہا
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
موت کے خونخوار پنجوں میں سسکتی ہے حیات
آج ہے انسانیت کی ہر ادا سہمی ہوئی
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھر کوئی چوٹ ابھری دل میں کسک سی جاگی
یادوں کی آج شاید پروائی چل رہی ہے
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
رشتہ رہا عجیب مرا زندگی کے ساتھ
چلتا ہو جیسے کوئی کسی اجنبی کے ساتھ
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شکیلؔ ہجر کے زینوں پہ رک گئیں یادیں
اسی مقام پر آ کر ٹھہر گئی شب بھی
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
اس سے بچھڑا تو یوں لگا جیسے
کوئی مجھ میں بکھر گیا صاحب
سید شکیل دسنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |