خوں کا سیلاب تھا جو سر سے ابھی گزرا ہے
بام و در اب بھی سسکتے ہیں مگر گھر چپ ہیں
شاہد ماہلی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھیلا ہوا ہے جسم میں تنہائیوں کا زہر
رگ رگ میں جیسے ساری اداسی اتر گئی
شاہد ماہلی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
رنگ بے رنگ ہوا ڈوب گئیں آوازیں
ریت ہی ریت ہے اب لاش اٹھائی جائے
شاہد ماہلی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |