EN हिंदी
ریحانہ روحی شیاری | شیح شیری

ریحانہ روحی شیر

2 شیر

ہر دسمبر اسی وحشت میں گزارا کہ کہیں
پھر سے آنکھوں میں ترے خواب نہ آنے لگ جائیں

ریحانہ روحی




جو بھیک مانگتے ہوئے بچے کے پاس تھا
اس کاسۂ سوال نے سونے نہیں دیا

ریحانہ روحی