دیکھا اسے تو آنکھ سے آنسو نکل پڑے
دریا اگرچہ خشک تھا پانی تہوں میں تھا
ناصر زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہاں یہ خطا ہوئی تھی کہ ہم اٹھ کے چل دیے
تم نے بھی تو پلٹ کے پکارا نہیں ہمیں
ناصر زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کوئی سناٹا سا سناٹا ہے
کاش طوفان اٹھا دے کوئی
ناصر زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں بے ہنر تھا مگر صحبت ہنر میں رہا
شعور بخشا ہمہ رنگ محفلوں نے مجھے
ناصر زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ بھی کیا دن تھے کہ جب عشق کیا کرتے تھے
ہم جسے چاہتے تھے چوم لیا کرتے تھے
ناصر زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ یوں ملا ہے کہ جیسے کبھی ملا ہی نہ تھا
ہماری ذات پہ جس کی عنایتیں تھیں بہت
ناصر زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |