EN हिंदी
نعیم صدیقی شیاری | شیح شیری

نعیم صدیقی شیر

2 شیر

نشاں تو تیرے چلنے سے بنیں گے
یہاں تو ڈھونڈتا ہے نقش پا کیا

نعیم صدیقی




شب کتنی بوجھل بوجھل ہے ہم تنہا تنہا بیٹھے ہیں
ایسے میں تمہاری یاد آئی جس طرح کوئی الہام آئے

نعیم صدیقی