EN हिंदी
میرضیا الدین ضیا شیاری | شیح شیری

میرضیا الدین ضیا شیر

4 شیر

بھول کر بھی کبھی نہ یاد کیا
ہم ترے جی سے ایسے بھول گئے

میرضیا الدین ضیا




جمع کر کے درد سارے تو نے پیدا دل کیا
کہہ تو اے دست قضا اس سے کیا حاصل کیا

میرضیا الدین ضیا




کون سے زخم کا کھلا ٹانکا
آج پھر دل میں درد ہوتا ہے

میرضیا الدین ضیا




رسوائیوں کی اپنی مجھے کچھ ہوس نہیں
ناصح پہ کیا کروں کہ مرا دل پہ بس نہیں

میرضیا الدین ضیا