EN हिंदी
مجنوں گورکھپوری شیاری | شیح شیری

مجنوں گورکھپوری شیر

3 شیر

آزادی کی دھومیں ہیں شہرے ہیں ترقی کے
ہر گام ہے پسپائی ہر وضع غلامانہ

مجنوں گورکھپوری




حنائی ہاتھ سے آنچل سنبھالے
یہ شرماتا ہوا کون آ رہا ہے

مجنوں گورکھپوری




جب سے آیا ہے وہ مکھڑا نظر آئینے کو
تب سے اپنی بھی نہیں ہے خبر آئینے کو

مجنوں گورکھپوری