EN हिंदी
کمار وشواس شیاری | شیح شیری

کمار وشواس شیر

10 شیر

آدمی ہونا خدا ہونے سے بہتر کام ہے
خود ہی خود کے خواب کی تعبیر بن کر دیکھ لے

کمار وشواس




اپنے ہی آپ سے اس طرح ہوئے ہیں رخصت
سانس کو چھوڑ دیا جس سمت بھی جانا چاہے

کمار وشواس




چاروں طرف بکھر گئیں سانسوں کی خوشبوئیں
راہ وفا میں آپ جہاں بھی جدھر گئے

کمار وشواس




دل کے تمام زخم تری ہاں سے بھر گئے
جتنے کٹھن تھے راستے وہ سب گزر گئے

کمار وشواس




جب سے ملا ہے ساتھ مجھے آپ کا حضور
سب خواب زندگی کے ہمارے سنور گئے

کمار وشواس




جسم چادر سا بچھ گیا ہوگا
روح سلوٹ ہٹا رہی ہوگی

کمار وشواس




کوئی دیوانہ کہتا ہے کوئی پاگل سمجھتا ہے
مگر دھرتی کی بے چینی کو بس بادل سمجھتا ہے

کمار وشواس




مرا خیال تری چپیوں کو آتا ہے
ترا خیال مری ہچکیوں کو آتا ہے

کمار وشواس




پھر مری یاد آ رہی ہوگی
پھر وہ دیپک بجھا رہی ہوگی

کمار وشواس