ہمیں جو فکر کی دعوت نہ دے سکے کوثرؔ
وہ شعر شعر تو ہے روح شاعری تو نہیں
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حریفوں کی طرف داری سے اپنا پن کا دم ٹوٹا
بڑھی کچھ اور جب دوری تو قربت کا بھرم ٹوٹا
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو توڑ دو گے مجھے تم بھی ٹوٹ جاؤ گے
کہ ارتباط سلاسل کی اک کڑی ہوں میں
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیا دل کی پیاس تھی کہ بجھائی نہ جا سکی
بادل نچوڑ کے نہ سمندر تراش کے
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں تو قابل نہ تھا ان کے دیدار کے
ان کی چوکھٹ پہ میری خطا لے گئی
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سمندر کی طرح وسعت ہو جس میں
وہ قطرہ بحر ہے قطرہ نہیں ہے
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندگی کچھ تو بھرم رکھ لے وفاداری کا
تجھ کو مر مر کے شب و روز سنوارا ہے بہت
کوثر سیوانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |