EN हिंदी
احسان دربھنگوی شیاری | شیح شیری

احسان دربھنگوی شیر

5 شیر

بڑی مشکلوں سے کاٹا بڑے کرب سے گزارا
ترے بعد کوئی لمحہ جو ملا کبھی خوشی کا

احسان دربھنگوی




نظر آتی ہے ساری کائنات میکدہ روشن
یہ کس کے ساغر رنگیں سے پھوٹی ہے کرن ساقی

احسان دربھنگوی




شاید ابھی باقی ہے کچھ آگ محبت کی
ماضی کی چتاؤں سے اٹھتا ہے دھواں احساںؔ

احسان دربھنگوی




شوق کے ممکنات کو دونوں ہی آزما چکے
تم بھی فریب کھا چکے ہم بھی فریب کھا چکے

احسان دربھنگوی




تم اس طرف سے گزر چکی ہو مگر گلی گنگنا رہی ہے
تمہاری پازیب کا وہ نغمہ فضا میں اب تک کھنک رہا ہے

احسان دربھنگوی