دن رات پڑا رہتا ہوں دروازے پہ اپنے
اس غم میں کہ کوئی کبھی آتا تھا ادھر سے
برق دہلوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رہے گا کس کا حصہ بیشتر میرے مٹانے میں
یہ باہم فیصلہ پہلے زمین و آسماں کر لیں
برق دہلوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شب فرقت نظر آتے نہیں آثار سحر
اتنی ظلمت ہے رخ شمع پہ بھی نور نہیں
برق دہلوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |