EN हिंदी
بدنام نظر شیاری | شیح شیری

بدنام نظر شیر

5 شیر

آنسو سے ندی بنے ندی سمندر جائے
پربت کا رونا مگر کوئی دیکھ نہ پائے

بدنام نظر




جنت اور جہنم کا ریل کھیل دکھلائے
اک ڈبے میں آگ رہے دوجا برف جمائے

بدنام نظر




کیوٹ چپو ہاتھ لئے اچرج میں پڑ جائے
شاعر کاغذ کی نیا کیسے پار لگائے

بدنام نظر




کھیل سیاست کا بلی سے اب تو سیکھا جائے
چوہوں کے وہ پران لے پر ماسی کہلائے

بدنام نظر




یا بچے جنتی رہے یا ساس کی گالی کھائے
بیٹی جب بہو بنے اک پل چین نہ پائے

بدنام نظر