EN हिंदी
آرزو سہارنپوری شیاری | شیح شیری

آرزو سہارنپوری شیر

4 شیر

بھول کے کبھی نہ فاش کر راز و نیاز عاشقی
وہ بھی اگر ہوں سامنے آنکھ اٹھا کے بھی نہ دیکھ

آرزو سہارنپوری




گو سراپائے جبر ہیں پھر بھی
صاحب اختیار ہیں ہم لوگ

آرزو سہارنپوری




کبھی کبھی تو اک ایسا مقام آیا ہے
میں حسن بن کے خود اپنی نظر سے گزرا ہوں

آرزو سہارنپوری




محسوس کر رہا ہوں خود اپنے جمال کو
جتنا ترے قریب چلا جا رہا ہوں میں

آرزو سہارنپوری