EN हिंदी
اختر اورینوی شیاری | شیح شیری

اختر اورینوی شیر

5 شیر

جنوں بھی زحمت خرد بھی لعنت ہے زخم دل کی دوا محبت
حریم جاں میں طواف پیہم یہی ہے انداز عاشقانہ

اختر اورینوی




کتنے تاباں تھے وہ لمحات ترے پہلو میں
دو گھڑی میری بھی فردوس منا گزری ہے

اختر اورینوی




میں منتظر ہوں تیری تمنا لئے ہوئے
آ جا فروغ حسن کی دنیا لئے ہوئے

اختر اورینوی




مری آرزو کی تسکیں نہ کرم میں نے ستم میں
مرا دل مدام تشنہ تری رہ کے پیچ و خم میں

اختر اورینوی




نہ مزاج ناز جلوہ کبھی پا سکیں نگاہیں
کہ الجھ کے رہ گئی ہیں تری زلف خم بہ خم میں

اختر اورینوی