EN हिंदी
زومبی | شیح شیری
zombie

نظم

زومبی

سراج فیصل خان

;

میں اک
زومبی کے جیسا ہوں

بظاہر
تو میں

زندہ ہوں
مگر

اندر سے مردہ ہوں
کوئی احساس

انسانی نہیں
اب

میری مٹی میں
نہ ہنستا ہوں

نہ روتا ہوں
نہ کوئی

زخم دکھتا ہے
نہ مجھ کو

درد ہوتا ہے
میری سانسیں تو چلتی ہیں

مگر
ان کو

نہیں محسوس کر سکتا
میرے سینہ میں

دل تو ہے
مگر دھڑکن ندارد ہے

میں اک
زومبی کے

جیسا ہوں
میری جاناں

میری حالت تمہیں
اچھی طرح معلوم ہوگی نا

یہ وائرس
جسم میں میرے

تمہیں نے ہی تو ڈالا ہے