جو مجھ پہ بیتی ہے اس کی تفصیل میں کسی سے نہ کہہ سکوں گا
جو دکھ اٹھائے ہیں، جن گناہوں کا بوجھ سینے میں لے کے پھرتا ہوں، ان کو کہنے کا مجھ کو یارا نہیں ہے،
میں دوسروں کی لکھی ہوئی کتابوں میں، داستاں اپنی ڈھونڈھتا ہوں
جہاں جہاں سرگزشت میری ہے
ایسی سطروں کو میں مٹاتا ہوں
روشنائی سے کاٹ دیتا ہوں
مجھ کو لگتا ہے، لوگ ان کو اگر پڑھیں گے
تو راہ چلتے میں ٹوک کر مجھ سے جانے کیا پوچھنے لگیں گے!
نظم
ذاتیات
خلیلؔ الرحمن اعظمی