EN हिंदी
یخ زدہ انگلیاں | شیح شیری
yaKH-zada ungliyan

نظم

یخ زدہ انگلیاں

محمد انور خالد

;

یخ زدہ انگلیاں
تہ بہ تہ برف کی چادروں سے ابھرتی ہوئی

برف اس سال اتنی پڑی ہے
کہ رستے کے سب پیچ و خم چھپ گئے ہیں

اور لڑکیاں
دور پر نور لانبے دریچوں سے جب برف میں یخ زدہ انگلیاں

دیکھتی ہیں تو یہ پوچھتی ہیں
کہ اس برف سے پھول کیسے کھلا

کونپلیں کیسے پھوٹیں
زمیں بانجھ تھی کس طرح یک بیک حاملہ ہو گئی