سنو
یہ یاد رکھنے کا ہنر آساں نہیں ہوتا
مجھے تم یاد ہو
اور میری ہر ہر سانس میں بس کر
مشام جاں معطر کر رہی ہو
ٹھیک ہے لیکن
بھلا وہ کون تھا جس نے
تمہیں پہلے پہل چاہا
وہ میرا عشق تھا میں تھا
وہ شاید میں ہی تھا
لیکن نہیں ہے یاد اب کچھ بھی
سنو
یہ یاد رکھنے کا ہنر آساں نہیں ہوتا
کسی کو یاد رکھنے میں
بہت کچھ بھول جانا ہی تو پڑتا ہے
نظم
یاد رکھنے کا ہنر
پیرزادہ قاسم