دیار غیر میں صبح وطن کی یاد آئی
نسیم آبلہ پا کو چمن کی یاد آئی
جراحتوں نے کیا اہتمام لالہ و گل
بہار رفتہ کو سرو و سمن کی یاد آئی
گزر رہے تھے شب و روز کنج عزلت میں
کہ شمع بن کے تری انجمن کی یاد آئی
بجھی ہوئی تھی بہت دن سے آرزوئے سخن
یہ آج کس بت شیریں دہن کی یاد آئی
نظم
یاد
منیب الرحمن