ہند کا اجڑا چمن آباد کرنے کے لئے
درد کے مارے ہوؤں کو شاد کرنے کے لئے
اک نیا عہد جہاں آباد کرنے کے لئے
قصر استبداد کو برباد کرنے کے لئے
جھوم کر اٹھو وطن آزاد کرنے کے لئے
صفحۂ ہستی سے باطل کو مٹانے کے لئے
خرمن اعدا پہ اب بجلی گرانے کے لئے
اہل زر کی بے کسی پر مسکرانے کے لئے
یعنی ارواح سلف کو شاد کرنے کے لئے
جھوم کر اٹھو وطن آزاد کرنے کے لئے
پھر سے بھڑکاؤ دلوں میں غیرتوں کی آگ کو
رزم کی جانب بڑھاؤ جرأتوں کی باگ کو
پاؤں کے نیچے کچل دو سیم و زر کے ناگ کو
زندگانی کو سراپا شاد کرنے کے لئے
جھوم کر اٹھو وطن آزاد کرنے کے لئے
مستئ صہبائے آزادی سے لہراتے چلو
ابر کی صورت بلند و پست پر چھاتے چلو
قہقہوں سے لیلیٔ مغرب کو شرماتے چلو
پھر دیار ہند کو آباد کرنے کے لئے
جھوم کر اٹھو وطن آزاد کرنے کے لئے
نظم
وطن آزاد کرنے کے لئے
الطاف مشہدی