EN हिंदी
وقت | شیح شیری
waqt

نظم

وقت

محمد علوی

;

ہم نے وقت کو
گھڑی میں قید کر دیا ہے

جہاں وہ رات دن
ہاتھ پھیلا کے

ہاتھ اٹھا کے
ہاتھ جوڑ کے

فریاد کرتا رہتا ہے!
جب وہ آزاد تھا

وہ زمانا
یاد کرتا رہتا ہے!!