EN हिंदी
و یبقٰی وجہ ربک | شیح شیری
wa-yabqa-wajh-o-rabbik

نظم

و یبقٰی وجہ ربک

فیض احمد فیض

;

ہم دیکھیں گے
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوح ازل میں لکھا ہے

جب ظلم و ستم کے کوہ گراں
روئی کی طرح اڑ جائیں گے

ہم محکوموں کے پاؤں تلے
جب دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی

اور اہل حکم کے سر اوپر
جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی

جب ارض خدا کے کعبے سے
سب بت اٹھوائے جائیں گے

ہم اہل صفا مردود حرم
مسند پہ بٹھائے جائیں گے

سب تاج اچھالے جائیں گے
سب تخت گرائے جائیں گے

بس نام رہے گا اللہ کا
جو غائب بھی ہے حاضر بھی

جو منظر بھی ہے ناظر بھی
اٹھے گا انا الحق کا نعرہ

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
اور راج کرے گی خلق خدا

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو